خوش مزاجی اُس لڑکی میں جیسے کُوٹ کُوٹ کر بھری تھی بڑی دیدہ دلیری کیساتھ ساری منزلیں عبُور کر رہی تھی اچانک اُس کی ہنسی میں ٹھہراؤ آگیا جیسے بہتا دریا تھم گیا ہو اور پُھولوں نے مہکنا چھوڑ دیا ہو انسان اندر سے ہنستا ہے تو اُسکے چہرے پر ایک لالی اُمنڈ آتی ہے یہ سب اب نظر نہیں آ رہا تھا۔پسِ پردہ یہ تھا کہ وہ ایک عورت ذات تھی ر⁦ُخصتی کے اِیام بلکل سر پر تھے یہی وجہ مسلط ہوئی جو اُس کے چہرے پر بے رونقی کا مدفن تھی۔۔ جدائی کا ایک لمہہ انسان کی صدیوں کی مسّرت پر بھاری ہوتا ہے۔۔

KhAwajA Writes khawaja Usman bhl new latest poetry true lines written by khawaja khawaja novel

Comments

Popular posts from this blog

Janaza sad poetry ghazal